(حکیم فاروق، چڑھوئے والا سنانواں)
(۱)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: قرآن کریم میں ایک سورئہ تیس آیات کی ایسی ہے کہ وہ اپنے پڑھنے والے کی شفاعت کرتی رہتی ہے یہاں تک کہ اس کی مغفرت کردی جائے، وہ سورۃ ’’تَبَارَکَ الَّذِیْ‘‘ ہے۔ (ترمذی)
(۲)حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ اس وقت تک نہیں سوتے تھے جب تک کہ سورۃ ’’الم سجدہ‘‘ اور ’’تَبَارَکَ الَّذِیْ‘‘ نہ پڑھ لیتے۔ (ترمذی)
(۳)حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کسی صحابی رضی اللہ عنہ نے ایک قبر پر خیمہ لگادیا۔ ان کو علم نہ تھا کہ وہاں قبر ہے۔ اچانک اس جگہ کسی کو سورۃ ’’تَبَارَکَ الَّذِیْ‘‘ پڑھتے ہوئے سنا، تو نبی کریمﷺ سے آکر عرض کیا کہ میں نے ایک جگہ خیمہ لگایا تھا، مجھے معلوم نہ تھا کہ وہاںقبر ہے اچانک میں نے اس قبر میں کسی کوسورۃ ’’تَبَارَکَ الَّذِیْ‘‘ آخر تک پڑھتے ہوئے سنا۔ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: یہ سورۃ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے روکنے والی ہے اور قبر کے عذاب سے نجات دلانے والی ہے۔ (ترمذی)
(۴)حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ قبر میں آدمی پر پیروں کی طرف سے عذاب آتاہے، تو اس کے پیر کہتے ہیں کہ میری طرف سے آنے کا کوئی راستہ نہیں کیونکہ یہ سورۃ الملک پڑھتا تھا۔ پھر وہ سینے یا پیٹ کی طرف سے آتا ہے تو سینہ یا پیٹ کہتا ہے میری طرف سے تیرے لیے آنے
کا کوئی راستہ نہیں ہے کیونکہ یہ سورۃ الملک پڑھا کرتا تھا۔ پھر عذاب سر کی طرف سے آتا ہے تو سر کہتا ہے کہ تیرے لیے میری طرف سے آنے کا کوئی راستہ نہیں ہے کیونکہ یہ سورۃ ملک پڑھا کرتا تھا۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ فرماتے ہیں کہ یہ سورۃ قبر کے عذاب کو روکنے والی ہے۔ تورات میں اس کا نام سورۃ ملک ہے۔ جس شخص نے اس کو کسی رات میں پڑھا اس نے بہت زیادہ ثواب کمایا۔ (مستدرک حاکم)
(۵)ایک روایت میں حضورﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ میرا دل چاہتا ہے کہ سورئہ ملک ہر مومن کے دل میں ہو۔
ایک روایت میں ہے کہ جس نے ’’تَبَارَکَ الَّذِیْ‘‘ اور ’’الم سجدہ‘‘ کو مغرب اور عشاء کے درمیان پڑھا گویا اس نے ’’لیلۃ القدر‘‘ میں قیام کیا۔ ایک روایت میں ہے کہ جس نے ان دونوں سورتوں کو پڑھا اس کے لیے ستر نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور برائیاں دور کی جاتی ہیں ۔ایک روایت میں ہے کہ جس نے ان دونوں سورتوں کو پڑھا اس کی عبادت ’’لیلۃ القدر‘‘ کے برابر ثواب لکھا جاتا ہے۔ (کذا فی الحظاہر)۔(۶)حضرت خالد بن معدان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، مجھے یہ روایت پہنچی ہے کہ ایک شخص بڑا گنہگار تھا اور سورئہ سجدہ پڑھا کرتا تھا اس کے علاوہ اور کچھ نہیں پڑھتا تھا۔ اس سورت نے اپنے پَر اس شخص پر پھیلا دیئے کہ اے رب یہ شخص میری بہت تلاوت کرتا تھا اس کی شفاعت قبول کی گئی اور حکم ہوگیا کہ ہر خطا کے بدلے ایک نیکی دی جائے۔حضرت خالد بن معدان رضی اللہ عنہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ سورت اپنے پڑھنے والے کی طرف سے قبر میں جھگڑتی ہے اور کہتی ہے کہ اگر میں تیری کتاب میں سے ہوں تو میری شفاعت قبول کر ورنہ مجھے اپنی کتاب سے مٹا دے اور بمنزلہ پرندہ کے بن جاتی ہے اور اپنے پَر میت پر پھیلا دیتی ہے۔ اور اس پر عذاب قبر ہونے سے مانع ہوتی ہے اور یہی سارا مضمون وہ ’’تَبَارَکَ الَّذِیْ‘‘ کے بارے میں بھی کہتے ہیں۔ حضرت خالد بن معدان رضی اللہ عنہ اس وقت تک نہیں سوتے تھے جب تک دونوں سورتیں (الم سجدہ، تبارک الذی) نہ پڑھ لیتے۔ حضرت طائوس رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ یہ دونوں سورتیں تمام قرآن کی ہر سورئہ پر ساٹھ نیکیاں زیادہ رکھتی ہیں۔ (فضائل اعمال صفحہ نمبر ۲۶۵)(۷)اولاد کیلئے بوقت تہجد دو رکعت نفل اکتالیس روز تک اس طرح سے پڑھیں کہ دونوں رکعت میں سورئہ الملک کی تلاوت کریں۔ ان شاء اللہ اولاد ہوگی ۔ عذاب قبر سے نجات کیلئے روزانہ ایک بار بعد نمازِ عشاء ان دو سورتوں کی تلاوت کریں۔ تلاوت کریں۔ (وظائف الصالحین، ص ۸۲)(۸)سورئہ الملک پڑھ کر آشوبِ چشم پر تین روز تک روزانہ دم کرنے سے آرام آجائے گا۔ (اعمال قرآنی، حصہ دوم، صفحہ نمبر ۱۱۵)(۹)اگر کوئی شخص سورئہ ملک کو رویت ہلال کے وقت پڑھے گا۔ تمام مہینہ خیریت سے گزرے گا اور سب شروں سے محفوظ رہے گا۔ (اعمال قرآن، حصہ سوم، ص ۱۲۷)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں